JustPaste.it

یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے

yghazyytyrprasrarbnd7.jpg

 

پچھلے دنوں فوجی ترجمان بابر افتخار اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریک طالبان پاکستان کے خلاف فارن فنڈنگ کے حوالے سے ایک نیا پنڈورا باکس کھول دیا اور کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کو انڈیا کی طرف سے فنڈنگ ہوتی ہے، جس کے جواب میں تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی کا بیان بھی آیا اور انھوں نے اس دعوے کو رد کیا.

 

قارئین گرامی! ظاھر سی بات ہے 

فارن فنڈنگ اور منی لانڈرنگ میں ملوث فوجی حکمران ٹولہ اس جنگ میں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ایسی گھٹیا حرکتیں کر رہے ہیں.

حقائق سے پردہ اٹھایا جائے،تو سب کو معلوم ہے کہ فوج اور حکمرانوں نے اس جنگ کے نام پر کتنے ڈالرز بٹورے.اپنے ہی ملک میں اپنی عوام کے خلاف جنگ، اس فوج کیلئےبزنس رہا ہے.

یہ محض ایک دعوی نہیں ہے، بلکہ حقیقت ہے جس کی گواہی فوج کے بڑے رینکس والے افسران نے بھی دی ہے، جن میں  سابق آرمی چیف پرویز مشرف اور جنرل شاہد عزیز کے نام سر فھرست ہیں.

فارن فنڈنگ کے حوالے سے مشرف نے اپنی ایک کتاب میں لکھا کہ سی آئی اے سے صرف اتنا پوچھنا چاہئے کہ انھوں نے ہمیں کتنی انعامی رقم ادا کی ہے ان کو خود بخود اندازاہ ہو جائے گا کہ ہم نے ان کیلئے کتنا کام کیا ہے.....!

 

حامد میر کو دیے گئے ایک انٹریو میں سابق سینئر فوجی افسر شاہد عزیز نے انکشاف کیا کہ امریکہ کو جیکب آباد ایئر بیس دینے کا فیصلہ مشرف نے اپنی مدد آپ کے تحت کیا تھا، یہ فیصلہ کور کمانڈر کانفرس میں طے نہیں ہوا تھا، بلکہ مشرف ایک وزٹ پر جی ایچ کیو گیا اور ایک پرائیوٹ ملاقات میں چھ افسران کے سامنے یہ بات کہی کہ امریکہ مطالبہ کر رہا ہے کہ ہمیں جیکب آباد ایئر بیس پر کوئی فیسیلٹی فراہم کی جائے، تاکہ اگر ہمارا کوئی جھاز افغانستان میں ہٹ ہو جائے تو، اسے جیکب آباد ایئر بیس پر لینڈنگ کی اجازت دی جائے.جب مشرف کو اس فیصلے پر کافی اپوزیشن ملی تو اس نے کہا کہ میں امریکہ کو اس بات کی اجازت دے چکا ہوں.

 

قارئین گرامی! یہ اس فوج کے کالے کرتوتوں اور فارن فنڈنگز کی ایک مختصر جھلک ہے، اس کے علاوہ بھی ایسے بیش بہا ثبوت موجود ہیں، جس سے صاف ظاھر ہے کہ بقول ان کے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں فوج نے کن کن ممالک کیلئے کام کیا اور کام کے بدلے کتنے ڈالرز وصول کیے.

 عجیب منطق ہے دہشت گردی کے نام پر جنگ کو اپنی جنگ کہہ کر  قبائل میں اپنے ہی جوانوں کو لڑوا کر ان کے خون سے ڈالر کمانے والے، الٹا الزام طالبان پر لگا رہے ہیں . لیکن ان کی فارن فنڈنگ کی داستانوں سے اب ہر پاکستانی باخبر ہے.اور اب یہ پروپیگنڈے ان کے کام نہیں آسکتے.......

 

دوسری طرف جب بھی ملک و قوم کو دفاع کی ضرورت پڑی،تو اس غدار فوج کی بولتی بند ہوگئی  اور خوف کے مارے ان کے ہاتھ پیر کانپتے رہے۔

 ابھی پچھلے دنوں ہی کی تو بات ہے، جب سابق سپیکر نیشنل اسمبلی ایاز صادق نے اسمبلی میں ایک انکشاف کیا کہ ابی نندن کے معاملے میں آرمی چیف اور شاہ محمود تشریف لائے.....

ان کے پیر کانپ رہے تھے،پسینے ماتھے پر تھے اور شاہ محمود نے کہا کہ خدا کا واسطہ ابی نندن کو جانے دو، کیونکہ نو بجے انڈیا پاکستان پر اٹیک کرنے والا ہے ......!

 

یہ ہے ان بزدل افواج اور حکمرانوں کی غیرت کا حال ، جب ان ناکامیوں کو چھپانے کیلئے اس بزدل فوج اور حکمران کے ساتھ اور کچھ باقی نہ رہا تو انھوں نے مجاھدین کے خلاف پروپیگنڈے کا محاذ کھول دیا  اور بے بنیاد خبریں پھیلا دی.

 

پاکستان میں جاری جھاد عوام کی مدد سے جاری ہے، مجاھدین بے سروسامانی کی صورتحال میں اپنے گھر بار چھوڑ کر میدان جھاد میں موجود ہیں.یقین کیجئے ان مجاھدین کو دیکھ کر بدر و احد کی یاد تازہ ہوتی ہے، جس طرح صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے انتہائی کم وسائل کے ساتھ عالم کفر کے سرداروں کے سر کاٹ کر ان کو شکست سے دوچار کیا تھا،بالکل اسی طرح مجاھدین نے بھی عالمی طاغوتی لشکر کے غلام پاکستانی فوج کو شکست سے دوچار کیا ہے.

الحمد للہ علی ذالک

 

یہاں ایک اشکال پیدا ہوتا ہے جس کا حل ہونا ضروری ہے، وہ یہ کہ انتہائی کم وسائل کے باوجود ان فتوحات کے پیچھے آخر وجہ کیا ہے، جب مجاھدین کے پاس نہ تو وسائل ہیں اور نہ مادی قوت پھر بھی وہ میدان جنگ میں سرخرو ہیں جواب بلکل آسان ہے.

 

اقبال نے کیا خوب کہا .....

یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے

جنھیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی

دو نیم ان کی ٹھوکر سے دریا و صحرا

سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی

شھادت ہے مطلوب و مقصود مؤمن

نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی

 

ان فتوحات کے پیچھے ایک قوت موجود

ہے، جو آسمانوں سے اتری ہے، یہ قوت رب ذوالجلال کی وہ قوت ہے،جو بدر و احد اور خندق میں نبی الملاحم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھی، یہ ایک ایسی قوت ہے جس نے قیصر و کسری، سلطنت روم و فارس، چنگیز سلطنت اور دور حاضر کے عالم کفر کی دھجیاں اڑا کر مسلم امہ  کو عظیم قتوحات عطا فرمائی،

جی ہاں یہ اللہ کی وہ مدد ہے،جس کا اللہ تعالی نے قرآن میں بار بار وعدہ فرمایا ہے

اللہ تعالی فرماتے ہیں

"ان تنصروا اللہ ینصرکم و یثبت

اقدامکم" (القرآن)

یہاں میں ایک چیز واضح طور پر بتانا چاہوں گا کہ فوج کو چاہئے کہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ایسے گھٹیا الزامات نہ لگائیں،

 اور اصل دشمن سے اگر لڑ نہیں سکتے تو بہانے نہ تراشنے کیلئے ان پروپیگنڈوں کا سہارا نہ لیں۔

یاد رکھیں۔

 مجاھدین پاکستان نے ایک نظام، ایک جھنڈے اور ایک امیر کے تحت اسلامی نظام کے قیام کا تہیہ کر لیا ہے.

قربانیوں کی یہ داستان اپنے منزل کو پہنچنے والی ہے. پاکستانی ایوانیں توحید کے جھنڈے کے منتظر ہیں اور شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کے نفاذ کا مقدس مشن عنقریب پورا ہونے والا ہے ......... ان شاءاللہ

 

آزاد کی رگ سخت ہے مانند رگ سنگ

محکوم کی رگ نرم ہے مانند رگ تاک

محکوم کا دل مردہ و افسردہ و نومید

آزاد کا دل زندہ و پرسوز و طرب ناک

ممکن نہیں محکوم ہو آزاد کا ہمدوش

وہ بندہ افلاک ہے ،یہ خواجہ افلاک

 

کالم نگاہ بلند

از مجاھد فیصل شھزاد