بسم اللہ الرحمن الرحیم
القاعدہ فی البلاد المغرب کی دولۃ الاسلامیہ فی العراق کے نام ہماری نصیحت
القاعدہ فی مغرب اسلامی کا دولۃ الاسلامیہ العراق والشام کے اعلانِ خلافت کے بعد اعلامیہ
القاعدہ فی البلاد المغرب کی دولۃ الاسلامیہ فی العراق کے نام ہماری نصیحت
القاعدہ فی مغرب اسلامی کا دولۃ الاسلامیہ العراق والشام کے اعلانِ خلافت کے بعد اعلامیہ
دولت الاسلامیہ کے نام ہماری نصیحت
یا إخواننا فی الدولۃ الإسلامیۃ، أین أنتم من قیادۃ طالبان وأمیرہا الملا عمر مجاہد حفظہ اللہ الذی ضحی بدولۃ کاملۃ من أجل ثلۃ من المہاجرین من بینہم مؤسس الدولۃ الإسلامیۃ فی العراق الشیخ أبو مصعب الزرقاوی رحمہ اللہ، أین أنتم من الشیخ أیمن الظواہری، الذی لم یکد یخلوخطاب لہ من الإشادۃ ببطولاتکم فی العراق، وإن اختلفتم معہ فی الفترۃ الأخیرۃ، أین أنتم من إمارۃ القوقاز الإسلامیۃ، وأین أنتم من قیادات فروع القاعدۃ فی سائر الأقالیم، وغیرہم من المجاہدین
ہمارے الدولہ کے بھائیو! تم طالبان کی قیادت سے اور ان کے امیر ملاعمر مجاہد حفظہ اللہ سے کیوں دور ہو!جنہوں نے اپنی پوری سلطنت چند مہاجرین کی حفاظت کے اوپر نچھاور کردی وہ مہاجرین جس میں الدولہ کے بانی شیخ ابومعصب الزرقاوی رحمہ اللہ بھی شامل تھے!!اور آپ شیخ الظواہری حفظہ اللہ سے کیوں دور ہو جو کہ عراق میں تمہاری بہادریوں کی داستان بیان کرتے ہوئے ساکت رہ جاتے تھے…اگرچہ تم نے بعد میں ان سے غیر متفق ہونے کا اظہار کیا …تم چیچنیا کی اسلامی امارت سے کیوں دور ہو اور تم القاعدہ کی قیادت اور اس کی مختلف خطوں میں پائی جانے والی شاخوں سے کیوں دور ہو ؟
علمائے حق کو نظر انداز نہ کرو!
ہذا ناہیک عن العلماء والدعاۃ أہل الصدق الذین ثبت لہم قدم صدق راسخ فی الإسلام وفی الدعوۃ إلی إقامۃ الخلافۃ، ولم یرکنوا إلی الطواغیت المحکمین للقوانین الوضعیۃ الموالین لأعداء الأمۃ، ونخص بالذکر أسد التوحید الشیخ أبا محمد المقدسی والشیخ أبا قتادۃ الفلسطینی والشیخ المجاہد أبا الولید الغزی والشیخ المحدث سلیمان العلوان الذی تجرع السجن سنین طوالا بسبب نصرتہ للجہاد فی العراق، فالأمر أوسع من أن تحدہ خلافات فقہیۃ أو سیاسیۃ، إنہا الخلافۃ التی یتفیأ ظلہا کل المسلمین
ان علمائے کرام اور داعی حضرات کو نظر انداز نہ کرو جو اہل حق میں سے ہیں او جو دین اسلام اور خلافت کے قیام کی دعوت میں ثابت قدم ہیں اور جنہوں نے ان طواغیت سے ہاتھ نہ ملایا جو انسان کے بنائے ہوئے قوانین کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں اور امت کے دشمنوں کے وفادار ہیں۔ان (علما )میں سب سے خاص اسد التوحید ابو محمد المقدسی حفظہ اللہ ، ابو قتادہ الفلسطینی حفظہ اللہ، مجاھد ابو ولید غازی حفظہ اللہ اور شیخ المحدث سلیمان العلوان حفظہ اللہ ہیں جنہوں نے جہادِ عراق کی حمایت میں کئی سال اسیر کاٹی… یہ (خلافت کا)مسئلہ کسی فقہی اور سیاسی اختلاف سے بالاتر ہے…بے شک خلافت تو مسلمانوں کے لیے رحمت کا سایہ ہے۔
جبھتہ النصرہ اور دولت اسلامیہ کے درمیان اختلافات کا حل
أمام الواقع الجدید، ندعو أولی الأمر، علماء وأمراء ، ونخص بالذکر المشایخ الفضلاء الشیخ أبا محمد المقدسی والشیخ أبا الو لید الغزی والشیخ أبا بکر البغدادی والملا محمد عمر والشیخ أیمن الظواہری والشیخ ناصر الوحیشی والشیخ أبا الزبیر والشیخ أبا محمد الجولانی وغیرہم من العلماء العاملین وقادۃ المجاہدین، للاجتماع علی کلمۃ سوائ،وإصلاح الخلل داخل البیت الواحد بعیدا عن وسائل الإعلام، من أجل حفظ بیضۃ الإسلام والحفاظ علی وحدۃ المسلمین وحقن دمائہم
اس نئے مسئلے پر ہم سب سے پہلے تمام علما اور امراکو خصوصا محترم علماابو محمد المقدسی،شیخ ابو ولید غازی، شیخ ابو بکر البغدادی، ملا محمد عمر، شیخ ایمن الظواہری، شیخ ناصر الوحیشی، شیخ ابو زبیر اور شیخ ابو محمد جولانی حفظہم اللہ اور دیگر علما اور مجاہدین کے امرا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ایک بات پر جمع ہو جائیں اور ان اختلافات کو میڈیا سے ہٹ کر اپنے گھر میں حل کر لیں تاکہ اسلام کی عظمت اور مسلمانوں کی وحدانیت کی حفاظت رہے اور خون مسلم کی حرمت برقرار رہے۔
(نام نہاد)خلافت کا انکار اور شیخ ایمن الظواھری حفظہ اللہ کی بیعت کی تجدید
ؤکد أننا لا زلنا علی بیعتنا لشیخنا وأمیرنا أیمن الظواہری، فہی بیعۃ شرعیۃ ثبتت فی أعناقنا، ولم نر ما یوجب علینا نقضہا، وہی بیعۃ علی الجہاد من أجل تحریر بلاد المسلمین وتحکیم الشریعۃ الإسلامیۃ فیہا، واسترجاع الخلافۃ الراشدۃ علی منہاج النبوۃ
ہم اس بات کو زور دے کر کہتے ہیں کہ ہم ابھی تک شیخ ایمن الظواہری حفظہ اللہ کی بیعت میں ہیں اور یہ بالکل شرعی بیعت ہے جس کا طوق ہماری گردنوں میں ہے اور ہمیں اس بیعت کی تجدید کی بھی ضرورت نہیں ہے اور یہ بیعت جہاد کے لیے ہے اور اس امر کے لیے ہے کہ مسلم سرزمینوں کو آزاد کروایا جائے گا اور ان پر شریعت کا نفاذ کیا جائے گا اور خلافت کو علیٰ منہج النبوۃ دوبارہ قائم کیا جائے گا۔
ہر کسی کے موقف اور بیانات کی تحقیق کی جائے!
نذکر المنابر الإعلامیۃ الجہادیۃ، أن أی إعلان أو موقف لا یصدر عن مؤسسۃ الأندلس الإعلامیۃ، فہو لا یمثل تنظیم القاعدۃ ببلاد المغرب الإسلامی، کما ننبہ علی ضرورۃ التثبت وتحری المصداقیۃ فی النقل
ہم تمام جہادی فورمز کو یہ بات یاد کروانا چاہتے ہیں کہ کوئی بھی بیان جو مؤسسۃ الاندلس (الاندلس میڈیا)پر نشر نہ ہو وہ القاعدہ فی اسلامی مغرب کی نمائندگی نہیں کرتا اور ہم اس پر بھی زور دیتے ہیں کہ ہر خبر کی حقیقت کی تحقیق کی جائے۔
بشکریہ: مجلہ نوائے افغان جہاد